
پرنٹ شدہ حروف والے کپڑے پہننے کا حکم
میری ایک رشتے دار نے ایک لباس خریدا ہے جس پر حروف بنے ہوئے ہیں، تصویر سوال کے ساتھ منسلک ہے، تو کیا اس طرح کا لباس پہنا جا سکتا ؟ اس میں کوئی بے ادبی تو نہیں؟ رہنمائی فرمادیں۔
حروف تہجی قابل احترام ہیں،اور ان کو ایسی جگہ لکھنا جہاں لکھنے سے ان حروف کی بے ادبی ہوتی ہویا بے ادبی کا اندیشہ ہو جائزنہیں۔ کپڑے پر حروف پرنٹ کروانے میں ان حروف کی بے ادبی کا اندیشہ ہےاور اگر ایسے کپڑے سے شلوار بنائی جائے تو اس میں بے ادبی یقینی ہے لہذا منسلکہ تصویر میں موجود ڈیزائن والے کپڑے جس میں حروف تہجی پرنٹ شدہ ہیں، ان کو پہننے سے اجتناب لازم ہیں۔
قلت: لكن نقلوا عندنا أن للحروف حرمة ولو مقطعة.(رد المحتار على الدر المختار، كتاب الطهارة، باب الأنجاس، فصل في الاستنجاء)
إذا كتب اسم فرعون أو كتب أبو جهل على غرض يكره أن يرموا إليه؛ لأن لتلك الحروف حرمة، كذا في السراجية.(الفتاوى الهندية، كتاب الكراهية، الباب الخامس في آداب المسجد)
ولو قطع الحرف من الحرف أو خيط على بعض الحروف في البساط أو المصلى حتى لم تبق الكلمة متصلة لم تسقط الكراهة.(الفتاوى الهندية، كتاب الكراهية، الباب الخامس في آداب المسجد)
01 جنوری 2025ء
فتوی نمبر : 8624